امریکہ کا یوکرین کی حمایت میں اقوام متحدہ کی قرارداد میں شمولیت سے گریز

امریکہ نے یوکرین پر روسی حملے کے تین سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی جانے والی قرارداد میں شریک ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ قرارداد یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت اور روسی جارحیت کی مذمت کرتی ہے۔ تین سفارتی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ فیصلہ یوکرین کے سب سے طاقتور مغربی اتحادی کی پالیسی میں ممکنہ بڑی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ پیش رفت یوکرینی صدر وولودیمیر زیلینسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات کی عکاسی کرتی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین میں جنگ جلد ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ماسکو کے ساتھ مذاکرات کر چکی ہے، جس میں کیف کو شامل نہیں کیا گیا۔
یہ تنازع یوکرین کے لیے ایک بڑا سفارتی بحران بن چکا ہے۔ یوکرین نے سابقہ امریکی انتظامیہ کے دور میں فراہم کیے گئے اربوں ڈالرز کے فوجی امدادی پیکجز کے ذریعے روسی جارحیت کا مقابلہ کیا اور امریکی سفارتی حمایت بھی حاصل کی۔
رائٹرز کے مطابق، قرارداد کا مسودہ روسی جارحیت کی مذمت کرتا ہے اور یوکرین کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر خودمختاری، آزادی اور وحدت کے احترام پر زور دیتا ہے۔
ایک سفارتی ذریعے نے بتایا کہ پچھلے سالوں میں امریکہ مسلسل ایسی قراردادوں کی حمایت کرتا رہا ہے، تاہم اس بار واشنگٹن کے فیصلے نے حیرانی پیدا کر دی ہے۔
پہلے سفارتی ذریعے کے مطابق، اس قرارداد کی حمایت میں 50 سے زائد ممالک شامل ہیں، لیکن اس نے ان ممالک کے نام ظاہر کرنے سے گریز کیا۔
دوسری جانب، جنیوا میں امریکی سفارتی مشن کے ترجمان نے اس معاملے پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔
روس، جو اب تک یوکرین کے 20 فیصد علاقے پر قابض ہو چکا ہے، مشرقی حصے میں مسلسل پیش قدمی کر رہا ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کی “خصوصی فوجی کارروائی” یوکرین کے نیٹو میں شمولیت کے عزائم سے پیدا ہونے والے “وجودی خطرے” کا جواب ہے، جبکہ یوکرین اور مغربی دنیا اس حملے کو روسی سامراجیت قرار دیتی ہے۔
امریکہ نے دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں ہونے والے سب سے بڑے تنازع میں، اب تک اقوام متحدہ کی تقریباً تمام قراردادوں میں یوکرین کی حمایت کی ہے۔
یہ واضح نہیں کہ قرارداد میں شمولیت کے لیے واشنگٹن کے پاس آخری مہلت کب تک ہے، اور وہ اپنا فیصلہ تبدیل کر سکتا ہے یا نہیں۔ تاہم، یہ ووٹنگ عالمی برادری میں یوکرین کے لیے حمایت کا ایک اہم اشارہ سمجھی جا رہی ہے، خاص طور پر جب ٹرمپ انتظامیہ کا جھکاؤ روس کے مؤقف کی طرف محسوس کیا جا رہا ہے۔
دوسرے سفارتی ذریعے کے مطابق، “فی الحال، امریکہ اس قرارداد میں شامل ہونے کے لیے تیار نہیں۔” تاہم، دیگر ممالک، بشمول گلوبل ساؤتھ، سے حمایت حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔