چیمپئنز ٹرافی 2025: پاکستان ایونٹ سے باہر، ٹائٹل کا دفاع ناکام


میزبان اور دفاعی چیمپئن پاکستان، بنگلہ دیش کے ساتھ، آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 سے باضابطہ طور پر باہر ہونے والی پہلی ٹیمیں بن گئیں، جو 9 مارچ تک جاری رہے گی۔
سبز جرسیوں نے 2017 میں وکٹ کیپر بیٹر سرفراز احمد کی قیادت میں یہ باوقار ٹائٹل جیتا تھا اور اس بار اپنے اعزاز کا دفاع نیوزی لینڈ کے خلاف میچ سے کیا۔ بلیک کیپس پہلے ہی حالیہ تین ملکی ون ڈے سیریز میں پاکستان کو دو بار شکست دے چکے تھے، جس میں جنوبی افریقہ بھی شامل تھا۔
افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 320 رنز بنائے اور 5 وکٹوں کے نقصان پر اننگز مکمل کی۔ اوپنر ول یانگ اور وکٹ کیپر ٹام لیتھم کی شاندار سنچریوں نے ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔
پاکستانی بولنگ لائن اپ نیوزی لینڈ کی منظم بیٹنگ کے خلاف جدوجہد کرتی نظر آئی، جہاں نسیم شاہ نے 10 اوورز میں 63 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں، جبکہ حارث رؤف مہنگے ثابت ہوئے اور اپنے اوورز میں 83 رنز دے بیٹھے۔
جواب میں میزبان ٹیم 47.2 اوورز میں 260 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ واپس آنے والے آل راؤنڈر خوشدل شاہ 49 گیندوں پر 69 رنز بنا کر نمایاں رہے، جبکہ کپتان بابر اعظم نے 90 گیندوں پر 64 رنز کی محتاط اننگز کھیلی۔
دفاعی چیمپئنز کو پھر دبئی میں اپنے روایتی حریف بھارت کا سامنا کرنا پڑا، جہاں انہیں ٹورنامنٹ میں باقی رہنے کے لیے جیت درکار تھی۔ تاہم، اس اہم میچ میں پاکستانی بیٹنگ لائن ناکام رہی اور پوری ٹیم 50ویں اوور میں 241 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔
مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 76 گیندوں پر 62 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے، جس میں پانچ چوکے شامل تھے۔ بھارت کے لیے بائیں ہاتھ کے اسپنر کلدیپ یادیو نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور 9 اوورز میں صرف 40 رنز کے عوض 3 وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت نے 242 رنز کا ہدف صرف 4 وکٹوں کے نقصان پر 45 گیندیں باقی رہتے ہوئے حاصل کر لیا، جس میں ویرات کوہلی کی شاندار سنچری کا کلیدی کردار تھا۔
مسلسل دو شکستوں کے بعد پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات مزید معدوم ہوگئے، اور اب انحصار گروپ اے کے باقی میچوں کے نتائج پر تھا۔
تاہم، نیوزی لینڈ کی بنگلہ دیش کے خلاف فتح نے پاکستان کے لیے تمام دروازے بند کر دیے، اور یوں وہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کے آٹھ ٹیموں کے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔