ٹورنٹو میں ڈیلٹا ایئر لائنز کا طیارہ لینڈنگ کے دوران الٹ گیا، 18 افراد زخمی

ٹورنٹو پیئرسن ایئرپورٹ پر شدید برفانی طوفان کے بعد تیز ہواؤں کے دوران ڈیلٹا ایئر لائنز کا ایک علاقائی طیارہ لینڈنگ کے دوران الٹ گیا، جس کے نتیجے میں 80 مسافروں میں سے 18 زخمی ہو گئے۔
حکام کے مطابق، پیر کے روز پیش آنے والے اس حادثے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے، جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ بعض افراد کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔
ڈیلٹا ایئر لائنز کے مطابق، یہ طیارہ اس کی ذیلی کمپنی اینڈیور ایئر کے زیرِ انتظام تھا اور ایک واحد طیارے کا حادثہ تھا۔ اس پر 76 مسافر اور 4 عملے کے ارکان سوار تھے۔
یہ 16 سال پرانا سی آر جے 900 طیارہ کینیڈا کی بمبارڈیئر کمپنی کا تیار کردہ تھا اور جی ای ایرو اسپیس انجنز سے لیس تھا۔ حادثے کے بعد کی ویڈیوز میں کم از کم ایک ونگ طیارے سے علیحدہ نظر آیا۔
حادثے کی تحقیقات شروع
کینیڈین حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ اس کے اصل اسباب معلوم کیے جا سکیں۔ ایک مسافر جان نیلسن نے فیس بک پر حادثے کے بعد کی ویڈیو شیئر کی، جس میں فائر بریگیڈ کا عملہ برف میں پڑے طیارے پر پانی پھینکتا نظر آیا۔
نیلسن نے سی این این کو بتایا کہ لینڈنگ سے پہلے کچھ غیر معمولی محسوس نہیں ہوا، لیکن جیسے ہی طیارہ زمین پر پہنچا، وہ پہلے ایک طرف جھکا اور پھر الٹ گیا۔
“میں نے اپنی سیٹ بیلٹ کھولی اور نیچے گرنے کے بعد خود کو سنبھالا، جبکہ کچھ لوگ ہوا میں لٹکے ہوئے تھے جنہیں نیچے اتارنے میں مدد کی ضرورت تھی۔”
موسمی حالات اور رن وے کی صورتحال
حادثے کے وقت ٹورنٹو پیئرسن ایئرپورٹ پر تیز ہوائیں اور برفباری ہو رہی تھی، جبکہ حالیہ برفانی طوفان کے باعث 22 سینٹی میٹر برف پڑ چکی تھی۔
ایئرپورٹ حکام کا کہنا تھا کہ لینڈنگ کے وقت رن وے خشک تھا، تاہم بعض پائلٹس نے اس بیان پر شکوک کا اظہار کیا۔ ایوی ایشن ماہرین کے مطابق، طیارے پر لینڈنگ کے دوران 19 ناٹ (22 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں، جو پائلٹس کے لیے مسلسل رفتار اور سمت میں ایڈجسٹمنٹ کا تقاضا کرتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران یہ جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ دائیں ونگ طیارے سے کیسے الگ ہوا۔
ایئرپورٹ آپریشنز پر اثرات
حادثے کے بعد ٹورنٹو پیئرسن ایئرپورٹ پر پروازوں کا سلسلہ بحال کر دیا گیا، تاہم ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق، دو رن ویز کی بندش کے باعث اگلے چند دنوں تک فلائٹ آپریشن متاثر رہ سکتا ہے۔
کینیڈین ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (TSB) نے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تعینات کر دی ہے، جبکہ امریکی نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) بھی اس عمل میں تعاون کرے گا۔ عالمی ایوی ایشن قوانین کے تحت کسی بھی فضائی حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ 30 دن کے اندر جاری کرنا ضروری ہوتا ہے۔
جاپانی کمپنی میٹسوبیشی ہیوی انڈسٹریز، جس نے 2020 میں بمبارڈیئر سے سی آر جے پروگرام کا حصول مکمل کیا تھا، نے حادثے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ مکمل تحقیقات میں تعاون کرے گی۔
یہ واقعہ حالیہ دنوں میں شمالی امریکہ میں پیش آنے والے کئی فضائی حادثات میں سے ایک ہے۔ واشنگٹن ڈی سی میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر مسافر طیارے سے ٹکرا گیا، جس میں 67 افراد ہلاک ہوئے، جبکہ فلاڈیلفیا میں ایک میڈیکل ٹرانسپورٹ طیارہ گرنے سے 7 اور الاسکا میں ایک مسافر طیارہ حادثے میں 10 افراد جاں بحق ہوئے۔