“پوری ٹیم نہیں بدلی جا سکتی”، عاقب جاوید

پاکستان کرکٹ ٹیم کے قائم مقام ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے چیمپئنز ٹرافی میں شکست کے بعد قومی ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم کو بدلنا ممکن نہیں۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹیم کی کارکردگی تسلی بخش نہیں تھی، تاہم سینئر کھلاڑیوں کو ڈراپ کرکے انڈر 19 ٹیم کے کھلاڑیوں کو شامل کرنا ممکن نہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ شکست صرف ایک یا دو کھلاڑیوں کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ پوری ٹیم کی کارکردگی مجموعی طور پر ناکافی رہی، اور کھلاڑی خود بھی اپنی کارکردگی سے مایوس ہیں۔

عاقب جاوید نے نشاندہی کی کہ 240 رنز کے ہدف کے دفاع کے لیے پاکستان کو جارحانہ حکمت عملی اپناتے ہوئے وکٹیں لینا ضروری تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کے خلاف 280 رنز بنائے جاتے تو نتیجہ مختلف ہوسکتا تھا۔

انہوں نے مہارتوں کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ شائقین ٹی20 اور ون ڈے کی کارکردگی کو آپس میں ملا رہے ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ “ہار کے بعد کوئی بھی مطمئن نہیں ہو سکتا”۔

ٹیم سلیکشن پر ہونے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ہر کھلاڑی نے اپنی کارکردگی کی بنیاد پر چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں جگہ بنائی اور یہ بہترین ممکنہ ٹیم تھی۔

انہوں نے اس خیال کو بھی رد کیا کہ کسی ایک کھلاڑی کی غیر موجودگی سے نتیجہ تبدیل ہوسکتا تھا۔

“ہم سب کو باہر نکال کر انڈر 19 ٹیم کے ساتھ نہیں کھیل سکتے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ ہماری ٹیم نے اچھا نہیں کھیلا،” انہوں نے کہا۔

عاقب جاوید نے واضح کیا کہ سیم ایوب اور فخر زمان جیسے اہم کھلاڑی انجری سے متاثر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ سینئر کھلاڑی توقعات پر پورا نہیں اترے، لیکن پاکستان کے پاس شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف جیسے اعلیٰ معیار کے باؤلرز موجود ہیں، اور بابر اعظم کا کوئی فوری متبادل دستیاب نہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران جب ایک صحافی نے ان سے پوچھا کہ آیا وہ ٹیم سلیکشن سے مطمئن ہیں تو عاقب جاوید نے جواب دیا، “آپ کبھی بھی مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو سکتے۔”

اپنا تبصرہ بھیجیں